meta name="google-adsense-account" content="ca-pub-9648389656591064"/> Focusing on poetry and various topics: everything history etc: ."محبت کی راہ."دعا کی طرح محبت.muhabbat.muhabbat poetry.muhabbat poetry urdu..غزل محبت

Thursday, March 3, 2022

."محبت کی راہ."دعا کی طرح محبت.muhabbat.muhabbat poetry.muhabbat poetry urdu..غزل محبت

Ghazal 

یقیناً! یہاں ایک تفصیل کے ساتھ غزل پیش کی گئی ہے:



محبت کی راہ میں چھپ کر چلنا پڑا

دعا کی طرح، دل میں دل سے ملنا پڑا


یہ شعر محبت کی راہ میں پیش آنے والی مشکلات کو بیان کرتا ہے۔ محبت ایک ایسی راہ ہے جس میں بے شمار مشکلات اور رکاوٹیں آتی ہیں، جنہیں چھپ کر اور دل کی گہرائیوں میں چلنا پڑتا ہے۔ جب انسان سچی محبت میں ڈوبا ہوتا ہے، تو اسے اپنے جذبات اور احساسات کو پوشیدہ رکھتے ہوئے چلنا پڑتا ہے، جیسے کوئی دعاؤں کی طرح دل میں چھپ کر اپنی محبت کو پروان چڑھاتا ہے۔


یادیں تیری، دل میں خزانہ بن گئیں

جیسے زمانے کی گرد سے جتنا پڑا



اس شعر میں شاعر بتاتا ہے کہ محبوب کی یادیں دل میں خزانے کی طرح محفوظ ہو جاتی ہیں۔ ہر لمحہ، ہر خیال، ہر مسکراہٹ، اور ہر ملاقات دل کی گہرائیوں میں محفوظ ہو جاتی ہے۔ جیسے خزانہ قیمتی اور نایاب ہوتا ہے، ویسے ہی محبوب کی یادیں دل کے خزانے کا حصہ بن جاتی ہیں، جنہیں انسان بڑی احتیاط سے رکھتا ہے۔


یہ جو خواب تھے تیرے، وہ سچ ہوئے ہیں

محبت کی قیمت کو ہم نے جھیلنا پڑا


یہاں شاعر اپنے خوابوں کی حقیقت بننے کی بات کرتا ہے۔ جب وہ محبت میں غم اور دکھ سہتے ہیں، تو وہ دراصل اپنے خوابوں کی حقیقت کو جانتے ہیں۔ محبت میں درپیش مشکلات اور دکھوں کو برداشت کرنا پڑتا ہے تاکہ خوابوں کو حقیقت کا روپ دیا جا سکے۔ شاعر یہ بتا رہا ہے کہ محبت کی قیمت ان مشکلات اور غموں سے جڑی ہوتی ہے۔


غم میں بھی تیرے ہم نے خوشبو پائی

یقین جان، دل سے تجھے سمجھنا پڑا

. .. 



محبت کی راہ میں چھپ کر چلنا پڑا

دعا کی طرح، دل میں دل سے ملنا پڑا


یادیں تیری، دل میں خزانہ بن گئیں

جیسے زمانے کی گرد سے جتنا پڑا


یہ جو خواب تھے تیرے، وہ سچ ہوئے ہیں

محبت کی قیمت کو ہم نے جھیلنا پڑا


غم میں بھی تیرے ہم نے خوشبو پائی

یقین جان، دل سے تجھے سمجھنا پڑا

یہ شعر بتاتا ہے کہ محبت میں غم بھی ایک قسم کا سکون اور خوشبو لے کر آتا ہے۔ جب انسان محبت میں غم سہتا ہے، تو وہ اس غم میں بھی اپنے محبوب کی موجودگی محسوس کرتا ہے، جیسے وہ ہر لمحے میں اس کے ساتھ ہو۔ شاعر اپنے دل کی گہرائیوں سے محبوب کو سمجھنے اور اس کی اہمیت کو جاننے کا ذکر کرتا ہے۔


غزل کا مجموعی پیغام یہ ہے کہ محبت میں ہر قسم کی تکالیف اور مشکلات آتی ہیں، لیکن ان سب میں ایک خوبصورت اور روحانیت بھرا تجربہ بھی چھپاہوتا ہے۔

No comments:

Post a Comment